Thursday 20 December 2018

Girl ye ky ha

یونیورسٹی میں یہ سب دیکھا ہے۔۔۔!

وہ میری بہت اچھی یونیورسٹی فیلو ہے یار کمال کی پرسنلیٹی ہے بہت براڈ مائنڈڈ ہے دنیا کے ہر موضوع پر ہم بات کرتے ہیں اس نے کبھی مائنڈ نہیں کیا۔۔۔بہت اوپن لڑکی ہے۔۔۔میں نے ایک کونے سے آواز دی پھر نکاح کیوں نہیں کرتے اس سے۔۔۔؟
whaaaaaaatt...?

اس نے چیخ کر جواب دیا اور باقی لوگوں کی طرف دیکھ کر کہا کہ یہ پاگل ہو گیا ہے میں اس سے نکاح کروں۔۔۔؟؟؟ کیوں ابھی تو بہت تعریف کر رہے تھے اب کیا ہوا میں نے ٹھنڈے لہجے میں سوال داغا۔۔۔یار بس چِل کر رہے ہیں انجوئے کر رہے ہیں شادی تو امی کی مرضی سے کرو گا ایسی لڑکی سے شادی تھوڑی کرتے ہیں۔۔۔شروع میں وہ سیریس ہوئی پھر میں نے کلیر کر دیا کہ دیکھو انجوئےمنٹ کرنی ہے تو ٹھیک ورنہ سوری شادی کا میں وعدہ نہیں کرتا۔۔۔

یہ آج کی یونیورسٹی اور کالج کی کہانی ہے گروپس بنتے ہیں اور ان گروپس میں لڑکے کیا سوچ رکھتے ہیں یہ پوری تصویر کھینچ دی ہے میں نے۔۔۔میرا اپنا نظریہ ہے کہ لڑکیوں کو خراب کرنے میں ہم مردوں کا بہت بڑا ہاتھ ہوتا ہے۔۔۔کلاس فیلو کی آڑ میں ہم لڑکے ایک سو ایک ترکیبوں سے لڑکی کے گرد ایسا جال بنتے ہیں کہ وہ ایک ایسے مقام پر آ کھڑی ہوتی ہے جہاں محبت اور ہوس میں فرق اس کی آںکھوں سے اوجھل ہو جاتا ہے اور مات کھاتی ہے،ٹوٹ جاتی ہے۔۔۔مرد کو اللہ پاک نے بہت طاقت دی ہے وہ ایک عورت کو بنا سکتا ہے اسے سنوار سکتا ہے لیکن مجوعی طور پر بگاڑنے کی شرح سب سے زیادہ ہے ۔۔۔۔بری سے بری لڑکی کو بھی مرد اگر چاہے تو بہترین لڑکی بنا سکتا ہے لیکن میں اور آپ صرف انگلی اٹھا کر لڑکی ذات کو ایک منٹ میں گندا کر دیتے ہیں اور ثواب کی امید رکھتے ہیں۔۔۔

آپ کالج میں ہیں،یونیورسٹی میں ہیں یا فیس بک پر ہیں تو خدارا محبت کے نام پر کسی بھی لڑکی کو خواہ وہ کتنی ہی بری کیوں نہ ہو اس کے ذہن میں گندگی اور ہوس کا پودا مت لگایئے یاد ریکھئے وہ پودا زہریلا درخت بن جائے گا اور اسکا پھل آپ کو بھی کبھی نہ کبھی چکھنا پڑے گا پھر سانس آئے گا نہ ہی جائے گا۔۔۔محبت کرو تو عورت کو سنوارو اسے مضبوظ کرو ہوس کا مندر مت بناو۔۔۔لڑکی فطری طور پر محبت کے جذبہ میں کمزور ہے جتنی مرضی ذہیں ہو وہ مات کھا جاتی
 ہے۔۔۔

ﻟﺒﺎﺱ ﺗﻦ ﺳﮯ ﺍُﺗﺎﺭ ﺩﯾﻨﺎ
ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺑﺎﻧﮩﻮﮞ ﮐﮯ ﮨﺎﺭ ﺩﯾﻨﺎ
ﭘِﮭﺮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺟﺬﺑﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﺎﺭ ﺩﯾﻨﺎ
ﺍﮔﺮ ﻣﺤﺒﺖ ﯾﮩﯽ ﮨﮯ ﺟﺎﻧﺎﮞ
 ﺗﻮ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮﻧﺎ ﻣﺠﮭﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ۔۔۔!

ﮔﻨﺎﮦ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﺳﻮﭺ ﻟﯿﻨﺎ
ﺣﺴﯿﻦ ﭘﺮﯾﺎﮞ ﺩﺑﻮﭺ ﻟﯿﻨﺎ
ﭘِﮭﺮ ﺍﻧﮑﯽ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﮨﯽ ﻧﻮﭺ ﻟﯿﻨﺎ
ﺍﮔﺮ ﻣﺤﺒﺖ ﯾﮩﯽ ﮨﮯ ﺟﺎﻧﺎﮞ
 ﺗﻮ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮﻧﺎ ﻣﺠﮭﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ۔۔۔!

ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﻟﻔﻈﻮﮞ ﮐﮯ ﺟﺎﻝ ﺩﯾﻨﺎ
ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺟﺬﺑﻮﮞ ﮐﯽ ﮈﮬﺎﻝ ﺩﯾﻨﺎ
ﭘِﮭﺮ ﺍﺳﮑﯽ ﻋﺰﺕ ﺍﭼﮭﺎﻝ ﺩﯾﻨﺎ
ﺍﮔﺮ ﻣﺤﺒﺖ ﯾﮩﯽ ﮨﮯ ﺟﺎﻧﺎﮞ
 ﺗﻮ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮﻧﺎ ﻣﺠﮭﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ۔۔۔!

ﺍﻧﺪﮬﯿﺮ ﻧﮕﺮﯼ ﻣﯿﮟ ﭼﻠﺘﮯ ﺟﺎﻧﺎ
ﺣﺴﯿﻦ ﮐﻠﯿﺎﮞ ﻣﺜﻠﺘﮯ ﺟﺎﻧﺎ
ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﯽ ﻓﻄﺮﺕ ﭘﮧ ﻣﺴﮑﺮﺍﻧﺎ
ﺍﮔﺮ ﻣﺤﺒﺖ ﯾﮩﯽ ﮨﮯ ﺟﺎﻧﺎﮞ
 ﺗﻮ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮﻧﺎ ﻣﺠﮭﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ۔۔۔!

ﺳﺠﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﮨﺮ ﺍﮎ ﺩﯾﻮﺍﻧﮧ
ﺧﯿﺎﻝ ﺣُﺴﻦ ﺟﻤﺎﻝ ﺟﺎﻧﺎﮞ
ﺧﯿﺎﻝ ﮐﯿﺎ ﮨﯿﮟ ﮨﻮﺱ ﮐﺎ طﻌﻨﮧ
ﺍﮔﺮ ﻣﺤﺒﺖ ﯾﮩﯽ ﮨﮯ ﺟﺎﻧﺎﮞ
 ﺗﻮ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮﻧﺎ ﻣﺠﮭﮯ ﻧﮩﯿﮟ




چوٹ لگنا بہت ضروری تھا ۔

زخم جیسا کوئی استاد نہیں


No comments:

Post a Comment